کرنل لارنس آف عربیہ کے آخری ایام

کرنل  تھامس ای لارنس یا لارنس آف عربیہ کے  زندگی کے آخری ایام





13                                                         
















 کرنل لارنس آف عربیہ


 کرنل لارنس

۱۳  13مئی ۱۹۳۵ 1935 کو موٹر سائکل کے حادثے کا شکار ہوا

 اور چھٹے دن مر گیا

یادگار
ٹی ایس لارنس
فیلو آف سولز کالج آکسفورڈ
پیدائِش ۱۶اگست۱۸۸۸
وفات ۱۹مئی ۱۹۳۵
وہ ساعت آرہی ہے جب مردے  خدا کے بیٹے کی آواز سنیں گے

اور
 جو سنیں گے وہ چیخین گے 

یہ تحریر اس کتبے کی ہے جو کرنل لارنس آف عربیہ کی مجوزہ قبر پر نصب ہے 
ہکرنل لارنس کے آخری دن کے بارے مِیں ہمیں ایڈورڈ رابنسن کی کتاب سے  کچھ یو ں ملتا ہے کے 

سڑک کے راستے پر کیمپ سے پچاس یا ساٹھ میل فی گھنٹہ کی رفتار سے وہ واپس ہو رہا تھا کہ یکاکی دو لڑکوں سے مدبھیڑ ہو گئی کو لارنس کی سمت میں سائکلوں پر چلے آرہے تھے ۔خود لڑکوں کا بیان ہے کہ وہ ساتھ ساتھ آرہے تھے کسی نامعلوم وجہ سے انہوں نے آگے پیچھے ہونا چاہا ۔ یہ معلوم ہی نہ ہوسکا کہ خود لارنس کو نظر نہ آیا یا لڑکوں نے ہٹنے میں تاخیر کردی سڑک پر ایسے نشان البتہ موجود تھے جن سے پتہ چلتا تھا کہ ٹکر سے بچنے کے لیئے اس نے بڑے زور سے گاڑی کو روکا ہوگا لیکن اس نے بہت تاخیر کردی تھی نتیجہ یہ ہوا 
کہ ہینڈل پر سے ہوتا ہوا منہ کے بل زمین پر آرہا
تحقیقات کے نتیجے میں یہ بات سامنے آئی کہ ایک عینی شاہد نے بتایا لڑکوں کی ٹکر سے قبل عین واقعے کے وقت ایک سیاہ موٹرلارنس کے قریب سے گزری تھی جس کے باعث یہ واقعہ رونما پیش آیا 
 لارنس کو دول کے فوج ہاسپیٹل میں فورا پہنچایا گیا اور اس واقعے کو خفیہ رکھنے کی پوری کوشش کی گئی  مگر اس کے باوجود چند گھنٹوں میں پوری دنیا میں یہ خبر پھیل گئی کہ دنیا کی ایک عجیب و غریب شخصیت کو بہت ہی اندیش ناک حادثہ سے دوچار ہونا پڑا ہے جو پر خطر حالت میں ہاسپیٹل میں پڑا ہوا ہے جوں جوں وقت گزرتا گیا ہر شخص اس کے متعلق اپنے اپنے شبہات اور طنز و تضحیک کو بھول گیا بڑے بڑے سرجن طلب کیئے گئے 
چھہ دن مسلسل ہاسپیٹل میں کامہ کی حالت میں رہنے کے بعد کرنل رالنس آف عربیہ 19مئی اتوار کے دن 8بجے لارنس نے دم توڑ دیا کوئی افواہ بھی اس کی موت کی اطلاع کو دنیا میں پھیلنے سے نہ روک سکی 

No comments:

Post a Comment