لارنس آف عریبیہ ور شریف مکہ سید حسین ابن علی ہاشمی

کیا خوب امیر فیصل کو سنوسی نے پیغام دیا
تو نام و نسب کا حجازی تھا پر دل کا حجازی بن نہ سکا
علامہ اقبال




اصل نام سید حسین ابن علی ہاشمی ۔    یہ رسول پاک صلعم کے خاندان سے تھا
 اس وجہ سے 1908ء میں شریف مکہ کا اعزاز حاصل کیا۔  پہلی جنگ عظیم میں جب انگریزوں کو ترکوں کے خلاف کو کوئی کامیابی حاصل نہیں ہو رہی تھی
  لارنس آف عریبیہ کے ساتھ مل کر اس نے   خلافت عثمانیہ کے خلاف بغاوت کر دی    جس کے   نتیجے کے طور پر ترکوں کوشکست ہوئی۔  اسکے ایک بیٹے امیر فیصل کو عراق کا بادشاہ بنا دیا گیا   اور ایک کو اردن کا۔ 1924ء میں
نجد کے فرمانروا ابن سعود سے شکست    کھا کر تخت سے دست بردار ہوگیا۔
                                                                                                    1924
سے1931ء تک قبرص میں جلاوطن رہا۔
اردن کے درالحکومت عمان میں وفات پائی۔
اپنے مزہب اور اپنی قوم سے اس کی غداری کی سزا عرب اب بھی اسرائیل کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔   
 علامہ اقبال نے اس غداری کو
 ایک شعر میں یوں بیان کیا ہے:
کیا خوب امیر فیصل کو سنوسی نے پیغام دیا
تو نام و نسب کا حجازی تھا پر دل کا حجازی بن نہ سکاا